Skip to main content

Posts

۔۔ پنجاب کی تازگی نگلتا اسموگ کا عفریت

۔۔۔۔ پاکستان  سمیت دنیا بھر کے ممالک میں آلودگی پر قابو پانا ایک چیلنج اور بڑا مسئلہ ہے۔ جس کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلیاں اپنا اثر دکھا رہی ہیں ،کہیں سیلاب و طوفان اور زلزلے شدت اختیار کر گئے ہیں تو کہیں زراعت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ اس زمین پر بسنے والے انسانوں کو 4 طرح کی آلودگی کا سامنا ہے، نمبر 1 فضائی آلودگی، 2 زمینی آلودگی، 3 شور کی آلودگی اور 4 آبی آلودگی اول ہے۔ نئی تحقیق کے مطابق دنیا میں چند ہی ایسے ممالک ہیں جہاں شہریوں کو صاف ستھری اور صحت مند آب و ہوا میسر ہے۔ ماحولیاتی آلودگی سے متعلق کام کرنے والی این جی اوز اور اداروں کا کہنا ہے کہ دیگر بنیادی حقوق کی طرح صاف ہوا بھی عوام کا حق ہے۔ تاہم ہمارے ملک کے بڑے شہروں میں یہ حق ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتا ہے۔ لاہور ہی کی بات کرلیں جہاں کچھ روز قبل سرکاری میٹرز کے مطابق شہر میں ایئر کوالٹی انڈیکس یعنی فضا کا معیار ایک سو ترپن بتایا ہے، جو عالمی سطح پر انتہائی نقصان دہ ہے۔۔۔۔ ۔۔ پنجاب میں اسموگ کی شدت زیادہ کیوں؟ اسموگ کوئلے اور فصلوں کی بقایاجات کو جلانے سے پیدا ہونے والے ذرات سے بننی والی گیس ہوتی ہے جو گزرتے وقت میں زیادہ مسئلے
Recent posts

ہجرتوں کا موسم ۔۔!!

۔۔۔۔ کو کو کو۔۔۔۔!!۔۔۔ مجھے جھیل کنارے بیٹھے بیٹھے کب گھنٹے بیتے پتا ہی نہ چلا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گہری سوچ میں گم میرے ہوش اس وقت بحال ہوئے جب پرندوں کا ایک جھنڈ زور زور سے آوازیں نکالتا قریب ہی جمع ہونا شروع ہوا۔ دور نیلگوں  آسمان سے اڑ کر آتے یہ پرندے اور پانی میں ان کے جھنڈ کے بنتے عکس سے ایک رومانوی منظر گویا کینوس پر رنگوں کی طرح بکھر رہا تھا۔ یہ منظر اتنا خوبصورت تھا کہ 2 ہفتے گزرجانے کے  باوجود اب بھی میری انکھوں میں پوری آب و تاب کے ساتھ قید ہے۔ یہ بدین کی ایک خوبصورت جھیل تھی جو نہ صرف تنہائی کے خوبصورت لمحات گزارنے اور قدرتی حسن سے لطف اندزو ہونے کی بہترین جگہ ہے بلکہ دور دیس سے آٗئے مہمانوں کا ان دنوں آشیانہ بھی تصور کی جاتی ہے جو سخت سردی سے بچنے کیلئے سائیبریا سمیت دیگر سرد علاقوں سے لاکھوں کی تعداد میں پاکستان اور بھارت کے علاقوں کا رخ کرتے ہیں اور پاکستان  میں خصوصاً سندھ کی جھیلوں اور ممبئی کے ساحلوں کو اپنا  مسکن  بناتے ہیں۔ ان رنگین خوبصورت آبی پرندوں کے دلفریب نظارے سرد موسم کو مزید نکھار دیتے ہیں، یہ ہی وجہ ہے کہ سال کے 4 مہینے قیام کرنے والے سائبیرین پرندوں کا لوگ بے ص

Giant leap for womankind

Well, When you are used to living behind a veil, opening a store for your business isn’t going to happen. This is why women in Khyber Pakhtunkhwa have gone online. Take for example, Abida Jillani, who is a pioneer of home-based exhibitions. She runs a home-based shop called Durshal , which means “doorstep”. She started it 15 years ago and now, with the help of the internet, has a whole new client base: women who tend to stay at home. After her husband died, Jillani said that instead of staying home and wallowing in self-pity, she decided to work and support her family. She learnt how to sew and, with Rs5,000, started a business. She now holds exhibitions across the province. “A woman is soft, like a butterfly’s wings, and fine like steel. Once she blooms everyone will realize her true potential,” she says. Some areas as perfect for investment because they are considered the domain of women: bridal clothes, embroidery, block-printing, quilts and bed linen are some produ

2nd Martyrdom of Shaheed Burhan Muzaffar Wani..!!

It was a day when crackers were already bursting loudly on the afternoon of 8 July, 2016, the third of Shawaal. People were planning the weekend out. But when the sun began to slump, the cracking explosions mixed with a razzmatazz of gunshots in South Kashmir’s area of Kokarnaag, some 60 kilometers away from Srinagar—the summer capital of Indian side of Kashmir. On this Day, Around 8:00 pm, television channels in New Delhi broke news, “Top Hizbul Commander Burhan Killed in Jammu and Kashmir: Police”. In a few seconds the news of Burhan’s killing became viral on social media. People glued to their TV sets to know the details. Later, A photograph of his dead body lying on a stretcher spread like wildfire on the internet. The slain in the picture didn’t properly resemble the lively and fair-faced Burhan of the Facebook pictures he and his lovers had always posted. His prominent black beard was trimmed to stubble against the contrast of his face that now looked a bit sallow.